Translate

Thursday, 8 February 2018

'' اِضطرابِ عِشق ''

'' اِضطرابِ عِشق ''
ایک دِن حضور نبی اکرم صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم کے عاشق زار حضرت ثوبان رضی اللّٰه عنہُ حاضر ہوئے تو ان کا چہرہ اُترا ہُوا اور رنگ اُڑا ہُوا دیکھ کر حضور نبی اکرم صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم نے وجہ پوچھی تو درد مند عاشق نے عرض کیا:
'' یارسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم! نہ کوئی جسمانی تکلیف ہے اور نہ کہیں درد،بات یہ ہے کہ رُخِ انور جب آنکھوں سے اوجھل ہوتا ہے تو دِل بے تاب ہوجاتا ہے فوراََ زیارت سے اس کو تسلّی دیتا ہوں۔اب رہ رہ کر مجھے یہ خیال ستا رہا ہے کہ جنّت میں حضور نبی اکرم صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم کا مقامِ بلند کہاں ہو گا اور یہ مسکین کس گوشہ میں پڑا ہو گا۔اگر روئے تاباں کی زیارت نہ ہوئی تو میرے لیے جنّت کی ساری لذّتیں ختم ہو جائیں گی،فراق و ہِجر کا یہ جانکاہ صدمہ تو اس دِلِ ناتواں سے برادشت نہ ہوسکے گا۔ ''
حضور نبی اکرم صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم یہ ماجرا سُن کر خاموش ہو گئے یہاں تک کہ جبرئیل امین علیہ السّلام یہ مژدہ لے کر تشریف لائے:
وَمَنۡ یُّطِعِ اللّٰهَ وَالرَّسُوۡلَ فَاُولٰٓئِکَ مَعَ الَّذِیۡنَ اَنْعَمَ اللّٰهُ عَلَیۡہِمۡ مِّنَ النَّبِیّٖنَ وَالصِّدِّیۡقِیۡنَ وَالشُّہَدَآءِ وَالصّٰلِحِیۡنَ ۚ وَحَسُنَ اُولٰٓئِکَ رَفِیۡقًا۔
'' اور جو اللّٰه اور اس کے رسول کا حکم مانے تو اسے ان کا ساتھ مِلے گا جن پر اللّٰه نے فضل کِیا یعنی انبیاء اور صدیق اور شہید اور نیک لوگ۔ ''
( پارہ ٤،سورۃ النساء،آیت:۹٦ )
( الجامع لاحکام القرآن،الحدیث:۲۳۰۹،جِلد ٥،صفحہ ۲٦۱ )
اطاعت گُزار عُشّاق کو جنّت میں جدائی کا صدمہ نہیں پہنچے گا بلکہ ان کو اپنے محبوب صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم کی معیت و رویت میسّر ہو گی۔حقیقت یہ ہے کہ عِشق مُصطفوی صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم میں صرف حضرت ثوبان رضی اللّٰه عنہُ ہی کی یہ کیفیت نہ تھی بلکہ سب صحابہ رضی اللّٰه عنہُم کا یہی حال تھا

No comments:

Post a Comment